اذان سے قبل اور بعد درود شریف پڑھنے پر مخالفین دیوبندیوں کو بہت اعتراض ہے۔
ناظرین کی خدمت میں دو نایاب دیوبندی فتوے پیش کرتے ہیں جن میں
سے ایک فتویٰ مولوی عبدالرحمن دیوبندی (جامعہ اشرفیہ لاہور) کا ہے جو
کہ روزنامہ جنگ سنڈے میگزین 2 فروری 1983 میں شائع ہوا۔ دوسرا
فتویٰ دیوبندی مدرسہ قاسم العلوم ، ملتان کے مفتی کا ہے، مفتی محمود دیوبندی
اسی مدرسہ کا مہتمم رہا۔ یہ فتویٰ اب بھی مولانا محمد حنیف فردوسی صاحب
کے پاس بمقام پیرووال ضلع خانیوال (پنجاب پاکستان) میں محفوظ ہے۔ اس کا
عکس آپ زوم ان کرکے بھی پڑھ سکتے ہیں۔

blog comments powered by Disqus
 
Make a Free Website with Yola.